اردو کا پنجاب سے اب جانے کا وقت ہوا چاہتا ہے۔
اردو پنجاب اور پنجابیوں کے خلاف ساری دنیا میں نفرت کے پرچار کا سب سے بڑا ذریعہ,سب سے بڑا ہتھیار سب سے بڑا پلیٹ فارم بن چکی ہے ۔ اردو پنجاب اور پنجابی کا نام و نشان ومٹانے کے مشن پر پنجاب میں ایک سو پچھتر سال سے اسلام ،قومی زبان ، پاکستان اور امہ کے نام پر سرگرم عمل ہے .اور پنجاب میں اپنا وجود جبری برقرار رکھنے کی غرض سے خود کومسلمانوں کی اور پنجابی مسلمانوں کی مادری زبان پنجابی کو سکھوں کی زبان قرار دے کر اس کے خلاف پنجابیوں میں اپنی ہی ماں بولی کے خلاف دھڑکے سے نفرت کا پرچار کرتی ہے ہے وہ بھی غدارپنجابی حاکموں کی مدد سے ۔ پاکستان تڑوا چکی ہے ۔ اردو بنگالی لسانی فساد ،اردو سندھی لسانی فساد کروا چکی ہے. اردو پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سوشل میڈیا پر پنجاب کی تقسیم کی سازش ،پنجاب کی سالمیت وحدت پر حملہ آور سرئیکی پناہگیروں کا سب سے بڑا ذریعہ اور ہتھیار بن چکی ہے ۔غیرپنجابیوں کو پنجاب کا ہیرو بنانے ،پنجاب کی قومی تاریخ تباہ کرنے کے مشن پر ہے ۔ پنجابیوں کو اردو میڈیم بنا کر سائنس، ٹیکنالوجی ،آئی ٹی ،بزنس ہر جدید علم سے محروم رکھنے ،پنجابیوں کی مادری زبان بدلنے کا ذریعہ ہے ۔
آئے روز پنجاب کے اندر اور پنجاب سے باہر پنجابی زبان کے خلاف اظہار نفرت کی کوئی نہ کوئی منظم واردات پنجابیوں کو لسانی احساس کمتری میں مبتلا رکھنے اور اردو کو اعلی اور پنجابی زبان کو گھٹیا زبان ثابت کرنے کی کوئی نہ کوئی منظم واردات کردی جاتی ہے یا کروا دی جاتی ہے ۔ اور یہ سلسلہ کسی طرح رکنے میں نہیں کیوں کہ پنجابی زبان کا اپنا میـڈیا ،مادری زبان کا زریعہ تعلیم نہیں ہے اور ناہی اردو پنجابی زبان کو پنجاب کی تعلیمی سرکاری عدالتی زبان بننے دے رہئ ہے الٹا اردو کے زریعے پنجابی لہجوں کو زبانیں بنا کر پنجابی زبان کے کفن دفن کا مستقل بندوبست جاری ہے۔ پنجابیوں کی مادری زبان بدل کر اردو کرنے کی غیرانسانی مہم سرکاری نگرانی اور فراڈ مردم شماریوں کے ذریعے جاری ہے۔
بدنسل ،بدذات انورمقصود جب پنجاب پربھونک رہا تھا کراچی کا سارا اردو آرٹس کونسل اس پر تالیاں بجارہا تھا۔ پنجاب کےخلاف انور مقصود نے اپنی مادری زبان اردومیں زہر اگلا جسے اردو میڈیا نےسوشل میڈیا کےذریعےکروڑوں لوگوں تک پہنچایا ۔
“پنجاب وچ اردو مکا کے انورمقصود دی پنجاب نوں گالھ ،پنجاب دے خلاف انھی نفرت ,تعصب دےکھلم کھلا اظہار تے پرچار ,عام لوکاں نوں پنجاب دے خلاف اظہار نفرت دی ہلاشیری تے ودھاوا دین تے پنجاب دشمنی دا بدلا پیر اُتے چکایا جا سکدا.تے پنجاب تے پنجابیاں دے خلاف نفرت دی ایس منظم مہم نوں ہمیشہ لئی ڈکا لایا جا سکدا۔جدوں پنجاب دی سرکاری ،تعلیمی ،پارلیمانی زبان تے میڈیا پنجابی ہوئیگا تے فیر پنجاب دے خلاف کون گل کرسکے گا۔ کوئی وی نہیں”.
ساری پنجابی تنظیمیں متحد ہوکر اس سال اردو زبان اور ہندوستانی کلچرکے فروغ کے لئے ہونیوالا “لاہور لٹریری فیسٹول “رکوا دیں اسے کسئ صورت منعقد نہ ہونے دیں ۔بلکہ اسی روز اسی جگہ پر پنجابی لٹریری فیسٹویل (Punjabi Literary Festival)رکھ دیں ۔ پنجاب سرکار نے جو پٹنا پٹ لوے ۔
#SayNoToLahoreLiteraryFestival
چوہدری نظیر کہوٹ
کنوینر پنجابی لینگوئج موومنٹ ، چیف آرگنائیزر پنجاب بچاو تحریک