“میرا مرنا جینا اپنی دھرتی ماں اپنے آباو اجداد کے قدیم دیس پنچاندا اپنے قومی وطن پنجاب کے لئے ہے پنجاب زمانہ قدیم سے ایک ناقابل تقسیم نسلی ،لسانی ثقافتی ،جغرافیائی اور قومی وحدت ہے پنجاب میں سب پنجابی ہیں یہاں کسی غیرپنجابی کا کوئی وجود نہیں ۔ جو میرے وطن پنجاب کی سالمیت ,قومی وحدت اور پنجابی زبان کا دشمن ہے وہ میرا دشمن ہے ۔ پنجاب پر سامراجیت کے دور حکومت سے آج تک ریاستی نگرانی جاری پنجابی قوم کی منظم ،نسلی ،لسانی ثقافتی نسل کشی فوری طور پر بند کی جائے ۔ پنجاب کو اس کی مادری زبان واپس کی جائے ۔موت منظور ہے مگر پنجاب کی تقسیم ہرگزہرگز منظور نہیں۔کوئی جئے یا مرے پنجاب کی تقسیم منظور نہیں ۔ پنجاب کی سالمیت کے تحفظ کی خاطر ساری دنیا کو آگ لگائی جا سکتی ہے” ۔
(آج سے تیس سال پہلے ۳۱ دسمبر ۱۹۹۲ کو لاہور پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب )
پنجاب کی معلوم تاریخ میں اپنی دھرتی ماں سے جڑت جدید پنجابی قوم پرستی اور پنجابی قوم پرست تحریک میں سوائے نظیر کہوٹ کے مذکورہ بالا جملہ آج تک کسی پنجابی کی زبان سے سنا گیا نہ کبھی کسی نے کہا اور نہ ہی کبھی کے قلم سے لکھا دیکھا گیا اور ناہی ہی کبھی تاریخ کی کسی کتاب میں کسی پنجابی کی اپنے پنجاب کے لئے قربانی اور جڑت کے والہانہ لگاوکے کسی ایسے جذبے کا اظہار آج تک کسی پنجابی کی زبان سے ادا ہوتے سنا گیا یا اس کا تذکرہ کیا گیا۔پینتیس سال سے پنجابی تحریک کے پلیٹ فارم سے مسلسل سرگرم عمل بے شک نظیر کہوٹ ہی جدید پنجابی قوم پرستی کے نظریہ اور پنجابی قوم پرست تحریک کا بانی ہے ۔
نظیر کہوٹ جہیا کوئی ہور پنجابی قوم پرست ،پنجاب پرست کوئی مائی دا لال ہے تے سامنے”تاریخ گواہ ہے”
“میرا مرنا جینا اپنی دھرتی ماں اپنے آباو اجداد کے قدیم دیس پنچاندا اپنے قومی وطن پنجاب کے لئے ہے پنجاب زمانہ قدیم سے ایک ناقابل تقسیم نسلی ،لسانی ثقافتی ،جغرافیائی اور قومی وحدت ہے پنجاب میں سب پنجابی ہیں یہاں کسی غیرپنجابی کا کوئی وجود نہیں ۔ جو میرے وطن پنجاب کی سالمیت ,قومی وحدت اور پنجابی زبان کا دشمن ہے وہ میرا دشمن ہے ۔ پنجاب پر سامراجیت کے دور حکومت سے آج تک ریاستی نگرانی جاری پنجابی قوم کی منظم ،نسلی ،لسانی ثقافتی نسل کشی فوری طور پر بند کی جائے ۔ پنجاب کو اس کی مادری زبان واپس کی جائے ۔موت منظور ہے مگر پنجاب کی تقسیم ہرگزہرگز منظور نہیں۔کوئی جئے یا مرے پنجاب کی تقسیم منظور نہیں ۔ پنجاب کی سالمیت کے تحفظ کی خاطر ساری دنیا کو آگ لگائی جا سکتی ہے” ۔
(آج سے تیس سال پہلے ۳۱ دسمبر ۱۹۹۲ کو لاہور پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب )
پنجاب کی معلوم تاریخ میں اپنی دھرتی ماں سے جڑت جدید پنجابی قوم پرستی اور پنجابی قوم پرست تحریک میں سوائے نظیر کہوٹ کے مذکورہ بالا جملہ آج تک کسی پنجابی کی زبان سے سنا گیا نہ کبھی کسی نے کہا اور نہ ہی کبھی کے قلم سے لکھا دیکھا گیا اور ناہی ہی کبھی تاریخ کی کسی کتاب میں کسی پنجابی کی اپنے پنجاب کے لئے قربانی اور جڑت کے والہانہ لگاوکے کسی ایسے جذبے کا اظہار آج تک کسی پنجابی کی زبان سے ادا ہوتے سنا گیا یا اس کا تذکرہ کیا گیا۔پینتیس سال سے پنجابی تحریک کے پلیٹ فارم سے مسلسل سرگرم عمل بے شک نظیر کہوٹ ہی جدید پنجابی قوم پرستی کے نظریہ اور پنجابی قوم پرست تحریک کا بانی ہے ‘
“تاریخ گواہ ہے”
“میرا مرنا جینا اپنی دھرتی ماں اپنے آباو اجداد کے قدیم دیس پنچاندا اپنے قومی وطن پنجاب کے لئے ہے پنجاب زمانہ قدیم سے ایک ناقابل تقسیم نسلی ،لسانی ثقافتی ،جغرافیائی اور قومی وحدت ہے پنجاب میں سب پنجابی ہیں یہاں کسی غیرپنجابی کا کوئی وجود نہیں ۔ جو میرے وطن پنجاب کی سالمیت ,قومی وحدت اور پنجابی زبان کا دشمن ہے وہ میرا دشمن ہے ۔ پنجاب پر سامراجیت کے دور حکومت سے آج تک ریاستی نگرانی جاری پنجابی قوم کی منظم ،نسلی ،لسانی ثقافتی نسل کشی فوری طور پر بند کی جائے ۔ پنجاب کو اس کی مادری زبان واپس کی جائے ۔موت منظور ہے مگر پنجاب کی تقسیم ہرگزہرگز منظور نہیں۔کوئی جئے یا مرے پنجاب کی تقسیم منظور نہیں ۔ پنجاب کی سالمیت کے تحفظ کی خاطر ساری دنیا کو آگ لگائی جا سکتی ہے” ۔
(آج سے تیس سال پہلے 31 دسمبر 1992 کو لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب )
پنجاب کی معلوم تاریخ میں اپنی دھرتی ماں سے جڑت جدید پنجابی قوم پرستی اور پنجابی قوم پرست تحریک میں سوائے نظیر کہوٹ کے مذکورہ بالا جملہ آج تک کسی پنجابی کی زبان سے سنا گیا نہ کبھی کسی نے کہا اور نہ ہی کبھی کے قلم سے لکھا دیکھا گیا اور ناہی ہی کبھی تاریخ کی کسی کتاب میں کسی پنجابی کی اپنے پنجاب کے لئے قربانی اور جڑت کے والہانہ لگاوکے کسی ایسے جذبے کا اظہار آج تک کسی پنجابی کی زبان سے ادا ہوتے سنا گیا یا اس کا تذکرہ کیا گیا۔پینتیس سال سے پنجابی تحریک کے پلیٹ فارم سے مسلسل سرگرم عمل بے شک نظیر کہوٹ ہی جدید پنجابی قوم پرستی کے نظریہ اور پنجابی قوم پرست تحریک کا بانی ہے ۔
پنجاب دا جھنڈا چا کے جیوے پنجاب ،سدا جیوے ،پنجاب زندہ باد دے نعریاں نال پنجاب تے پنجابی حقاں دی سیاسی تحریک شروع کرن والے نظیر کہوٹ جہیا کوئی ہور پنجابی قوم پرست ،پنجاب پرست کوئی مائی دا لال ہے تے سامنے آوے ?